اپنا سوال پوچھیں

29 March 2024 ٹائم 13:04

السلام علیکم جناب آپ کے جوابات کا شکریہ ! جناب یہ فرمائے گا کہ کیا امام بارگاہ میں امام اور شہداء کربلا کے قبور کی شبیہ بنانا اور اس پر ضریح بنانا جائز ہے ، ہاں یا نہ دونوں صورتوں میں کوئی آیت یا حدیث سے ریفرنس دے دیجئے گا ، آپ کی جلدی جواب کا منتظر رہوں گا ، فقط والسلام

پاسخ :

بسمه تعالی

سلام علیکم

امام بارگاہوں میں ائمہ اطہار علیہم السلام کا قبور بنانا اورپھر اس پر ضریح بنانا اگر خرافات کا سبب ہوتا ہو یا کچھ عرصہ گزرنے کے بعد لوگ اسے امام کے واقعی قبر تصور کرنے لگے یا یہ جو افراد امام بارگاہ میں آتے ہیں ان کے لئے رکاوٹ کا سبب ہو یا کسی اور مفسدہ کا سبب ہو تو جائز نہیں ہے ، اور اس کے حرام ہونے کو ثابت کرنے کے لئے کسی آیت یا روایت کی بھی ضرورت نہں ہے ۔ہر وہ کام جو بدعت ہو یا دین میں خرافات کا سبب ہو وہ جائز نہیں ہے، جی ہاں اگر جس دن عزاداری کرنی ہو اسی دن امام کےیا شہدا کے قبر کا شبیہ بنائے اور عزاداری ختم ہونے کے بعد اسے اٹھا لیں اور اس میں کوئي مفسدہ بھی نہ ہو تو اس میں کوئي اشکال نہیں ہے۔

کلمات کلیدی :


۳,۴۰۵